بے تاب ہیں اور عشق کا دعویٰ نہیں ہم کو
بے تاب ہیں اور عشق کا دعویٰ نہیں ہم کو
آوارہ ہیں اور دشت کا سودا نہیں ہم کو
غیروں کی محبت پہ یقیں آنے لگا ہے
یاروں سے اگرچہ کوئی شکوہ نہیں ہم کو
نیرنگیئ دل ہے کہ تغافل کا کرشمہ
کیا بات ہے جو تیری تمنا نہیں ہم کو
یا تیرے علاوہ بھی کسی شے کی طلب ہے
یا اپنی محبت پہ بھروسا نہیں ہم کو
یا تم بھی مداوائے الم کر نہیں سکتے
یا چارہ گرو فکر مداوا نہیں ہم کو
یوں برہمئی کاکل امروز سے خوش ہیں
جیسے کہ خیال رخ فردا نہیں ہم کو
- کتاب : sooraj ko nikalta dekhoon (Pg. 130)
- Author : shaharyar
- مطبع : educational book house (2013)
- اشاعت : 2013
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.