کرتا کچھ اور ہے وہ دکھاتا کچھ اور ہے
کرتا کچھ اور ہے وہ دکھاتا کچھ اور ہے
دراصل سلسلہ پس پردہ کچھ اور ہے
ہر دم تغیرات کی زد میں ہے کائنات
دیکھیں پلک جھپک کے تو نقشہ کچھ اور ہے
جو کچھ نگاہ میں ہے حقیقت میں وہ نہیں
جو تیرے سامنے ہے تماشا کچھ اور ہے
رکھ وادئ جنوں میں قدم پھونک پھونک کر
اے بے خبر سنبھل کہ یہ رشتہ کچھ اور ہے
تحریر اور کچھ ہے سر متن زندگی
اور حاشیے میں ہے جو حوالہ کچھ اور ہے
ہر چند دل دھڑکتا ہے پل پل گھڑی گھڑی
لیکن جو آج دل کو ہے دھڑکا کچھ اور ہے
اتنی بھی احتیاط نہ کر جان آفتابؔ
خدشے کچھ اور ہوتے ہیں ہوتا کچھ اور ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.