کریں ہم کس کی پوجا اور چڑھائیں کس کو چندن ہم
کریں ہم کس کی پوجا اور چڑھائیں کس کو چندن ہم
صنم ہم دیر ہم بت خانہ ہم بت ہم برہمن ہم
در و دیوار ہی نظروں میں اپنی آئنہ خانہ
کیا کرتی ہیں گھر بیٹھی ہی اپنا آپ درشن ہم
محبت ہے تو اپنے سے عداوت ہے تو اپنے سے
ہیں آپ ہی دوست اپنے ہم ہیں آپ ہی اپنے دشمن ہم
کب اٹھتی ہیں اٹھائے سے کسی شیخ و برہمن کے
در دل پر ہی اپنے مار کر بیٹھے ہیں آسن ہم
جسے غیب آپ سمجھے ہیں شہادت جس کو جانے ہیں
بنا رکھی ہیں اپنی دل لگی کی یہ گھر آنگن ہم
ہدایت ہم سے ہی پیدا ضلالت ہم پہ ہی شیدا
کبھی ہیں رہنما اپنے کبھی ہیں اپنے رہزن ہم
نہ قیل و قال سے مطلب نہ شغل اشغال سے مطلب
مراقب اپنے رہتے ہیں کا کر اپنی گردن ہم
رہا کرتی ہیں پہروں محو نظارہ میں ہم اپنے
سراپا ہو رہے ہیں اب تو اپنے آپ درپن ہم
ہوا اے فیضؔ معلوم ایک مدت میں ہمیں تھی وہ
جپا کرتے تھے جس کے نام کی دن رات سمرن ہم
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.