کنار آب ترے پیرہن بدلنے کا
مری نگاہ میں منظر ہے شام ڈھلنے کا
یہ کیسی آگ ہے مجھ میں کہ ایک مدت سے
تماشہ دیکھ رہا ہوں میں اپنے جلنے کا
سنا ہے گھر پہ مرا منتظر نہیں کوئی
سو اب کے بار میں ہرگز نہیں سنبھلنے کا
خود اپنی ذات پہ مرکوز ہو گیا ہوں میں
کہ حوصلہ ہی نہیں تیرے ساتھ چلنے کا
اب آ گئے ہو تو پھر عمر بھر یہیں ٹھہرو
بدن سے کوئی بھی رستہ نہیں نکلنے کا
سلیمؔ شمع وجود آ گئی ہے بجھنے پر
بس انتظار کرو موم کے پگھلنے کا
- کتاب : سبھی رنگ تمہارے نکلے (Pg. 78)
- Author : سالم سلیم
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2017)
- اشاعت : First
- کتاب : واہمہ وجود کا (Pg. 76)
- Author : سالم سلیم
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2022)
- اشاعت : 2nd
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.