کلیجہ رہ گیا اس وقت پھٹ کر
کہا جب الوداع اس نے پلٹ کر
تسلی کس طرح دیتا اسے میں
میں خود ہی رو پڑا اس سے لپٹ کر
اکیلا رہ گیا ہوں کارواں میں
کہاں تک آ گئی تعداد گھٹ کر
نہ کوئی عکس باقی تھا نہ صورت
رکھا جو آئنہ میں نے الٹ کر
پرندہ اور اڑنا چاہتا تھا
افق ہی رہ گیا خود میں سمٹ کر
نہ بچ پائیں گے پربت بندشوں کے
محبت کی ندی نکلی ہے کٹ کر
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.