کیسے دکھ کتنی چاہ سے دیکھا
کیسے دکھ کتنی چاہ سے دیکھا
تجھے کس کس نگاہ سے دیکھا
شدت لا زوال سے چاہا
حسرت بے پناہ سے دیکھا
اتنا سوچا تجھے کہ دنیا کو
ہم نے تیری نگاہ سے دیکھا
شوق کیا غیر معتبر ٹھہرا
تو نے جب اشتباہ سے دیکھا
اپنی تاریک زندگی میں تجھے
خوب تر مہر و ماہ سے دیکھا
اہل دل پر تری کشش کا اثر
اپنے حال تباہ سے دیکھا
دشمنوں سے جو غم نہ دیکھا تھا
کوشش خیر خواہ سے دیکھا
غم گراں تر ہے کوہ سے جانا
ہم سبک تر ہیں کاہ سے دیکھا
دائمی دوریوں کا صدمہ ضیاؔ
سرسری رسم و راہ سے دیکھا
- کتاب : sar-e-shaam se pas-e-harf tak (Pg. 286)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.