کئی نا آشنا چہرے حجابوں سے نکل آئے
کئی نا آشنا چہرے حجابوں سے نکل آئے
نئے کردار ماضی کی کتابوں سے نکل آئے
ہم اپنے گھر میں بھی اب بے سر و ساماں سے رہتے ہیں
ہمارے سلسلے خانہ خرابوں سے نکل آئے
ہمیں سیراب کرنے کے لیے دریا مچلتے تھے
مگر یہ پیاس کے رشتے سرابوں سے نکل آئے
چلو اچھا ہوا آخر تمہاری نیند بھی ٹوٹی
چلو اچھا ہوا اب تم بھی خوابوں سے نکل آئے
نہ جانے شادؔ ان کا قرض میں کیسے چکاؤں گا
مرے بھی نام کچھ لمحے حسابوں سے نکل آئے
- کتاب : Zara ye Dhoop Dhal Jaye (Pg. 74)
- Author : Khushbir Singh Shaad
- مطبع : Suman Parkashan, Bhadoriya Complex, Lucknow (2005)
- اشاعت : 2005
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.