کہتے ہیں لوگ شہر تو یہ بھی خدا کا ہے
کہتے ہیں لوگ شہر تو یہ بھی خدا کا ہے
منظر یہاں تمام مگر کربلا کا ہے
آتے ہیں برگ و بار درختوں کے جسم پر
تم بھی اٹھاؤ ہاتھ کہ موسم دعا کا ہے
غیروں کو کیا پڑی ہے کہ رسوا کریں مجھے
ان سازشوں میں ہاتھ کسی آشنا کا ہے
اب ہم وصال یار سے بے زار ہیں بہت
دل کا جھکاؤ ہجر کی جانب بلا کا ہے
یہ کیا کہا کہ اہل جنوں اب نہیں رہے
اسعدؔ جو تیرے شہر میں بندہ خدا کا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.