کبھی تو بنتے ہوئے اور کبھی بگڑتے ہوئے
کبھی تو بنتے ہوئے اور کبھی بگڑتے ہوئے
یہ کس کے عکس ہیں تنہائیوں میں پڑتے ہوئے
عجیب دشت ہے اس میں نہ کوئی پھول نہ خار
کہاں پہ آ گیا میں تتلیاں پکڑتے ہوئے
مری فضائیں ہیں اب تک غبار آلودہ
بکھر گیا تھا وہ کتنا مجھے جکڑتے ہوئے
جو شام ہوتی ہے ہر روز ہار جاتا ہوں
میں اپنے جسم کی پرچھائیوں سے لڑتے ہوئے
یہ اتنی رات گئے آج شور ہے کیسا
ہوں جسے قبروں پہ پتھر کہیں اکھڑتے ہوئے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.