Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کبھی جنگل کبھی صحرا کبھی دریا لکھا

شین کاف نظام

کبھی جنگل کبھی صحرا کبھی دریا لکھا

شین کاف نظام

MORE BYشین کاف نظام

    کبھی جنگل کبھی صحرا کبھی دریا لکھا

    اب کہاں یاد کہ ہم نے تجھے کیا کیا لکھا

    شہر بھی لکھا مکاں لکھا محلہ لکھا

    ہم کہاں کے تھے مگر اس نے کہاں کا لکھا

    دن کے ماتھے پہ تو سورج ہی لکھا تھا تو نے

    رات کی پلکوں پہ کس نے یہ اندھیرا لکھا

    سن لیا ہوگا ہواؤں میں بکھر جاتا ہے

    اس لئے بچے نے کاغذ پہ گھروندا لکھا

    کیا خبر اس کو لگے کیسا کہ اب کے ہم نے

    اپنے اک خط میں اسے دوست پرانا لکھا

    اپنے افسانے کی شہرت اسے منظور نہ تھی

    اس نے کردار بدل کر مرا قصہ لکھا

    ہم نے کب شعر کہے ہم سے کہاں شعر ہوئے

    مرثیہ ایک فقط اپنی صدی کا لکھا

    مأخذ :
    • کتاب : Rasta Ye Kahin Nahin Jata (Pg. 109)
    • Author : Sheen Kaaf Nizam
    • مطبع : Vagdevi Publication (2010)
    • اشاعت : 2010

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے