کافر تھا میں خدا کا نہ منکر دعا کا تھا
کافر تھا میں خدا کا نہ منکر دعا کا تھا
لیکن یہاں سوال شکست انا کا تھا
کچھ عشق و عاشقی پہ نہیں میرا اعتقاد
میں جس کو چاہتا تھا حسیں انتہا کا تھا
جل کر گرا ہوں سوکھے شجر سے اڑا نہیں
میں نے وہی کیا جو تقاضا وفا کا تھا
تاریک رات موسم برسات جان زار
گرداب پیچھے سامنے طوفاں ہوا کا تھا
اک عمر بعد بھی نہ شفا ہو سکے تو کیا
رگ رگ میں زہر صدیوں کی آب و ہوا کا تھا
گو راہزن کا وار بھی کچھ کم نہ تھا مگر
جو وار کارگر ہوا وہ رہنما کا تھا
اکبرؔ جہاں میں کار کشائی بتوں کی تھی
اچھا رہا جو ماننے والا خدا کا تھا
- کتاب : Auraaq (Pg. 194)
- Author : Vazeer Agha
- مطبع : Office auraq. chouck Urdu Bazar, Lahore (Nov. Dec. 1974)
- اشاعت : Nov. Dec. 1974
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.