کائنات غم میں ذہن اک خلا ہے
کائنات غم میں ذہن اک خلا ہے
خواب کا پرندہ جس میں اڑ رہا ہے
رات کٹ گئی ہے صبح ہو گئی ہے
دل کو ڈھونڈیئے مت کب کا جل بجھا ہے
درد کے سہارے کب تلک چلیں گے
سانس رک رہی ہے فاصلہ بڑا ہے
اس جگہ پہ سب نے ہاتھ چھوڑ ڈالا
یہ مقام شاید منزل وفا ہے
ٹوٹتے بدن میں دل عجیب شے ہے
رتیلی زمیں میں پھول کھل رہا ہے
کیوں ہوا نے بدلیں میرے منہ کی باتیں
میں نے کچھ کہا ہے اس نے کچھ سنا ہے
تیری کیا یہ حالت ہو گئی ہے مامونؔ
خود ہی کہہ رہا ہے خود ہی سن رہا ہے
- کتاب : Sanson Ke Paar (Pg. 261)
- Author : Khalil Mamoon
- مطبع : Educational Publishing House, Delhi (2015)
- اشاعت : 2015
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.