بے لوث محبت کا صلہ ڈھونڈھ رہا ہوں
بے لوث محبت کا صلہ ڈھونڈھ رہا ہوں
ناداں ہوں یہ اس شہر میں کیا ڈھونڈھ رہا ہوں
اک موڑ پہ ٹوٹے ہوئے کھنڈر سے مکاں میں
گزرے ہوئے لمحوں کا پتا ڈھونڈھ رہا ہوں
مدت سے یہ خنجر مرے سینے میں ہے اور میں
رستے ہوئے زخموں کی دوا ڈھونڈھ رہا ہوں
دیوانہ جسے سنگ تراشی کا جنوں ہے
کہتا ہے کہ پتھر میں خدا ڈھونڈھ رہا ہوں
منصف ترے انصاف سے واقف ہوں تبھی تو
ناکردہ گناہوں کی سزا ڈھونڈھ رہا ہوں
یہ شام اور اس پر تری یادوں کی حلاوت
اک جام میں دو شے کا نشہ ڈھونڈھ رہا ہوں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.