تم گل تھے ہم نکھار ابھی کل کی بات ہے
تم گل تھے ہم نکھار ابھی کل کی بات ہے
ہم سے تھی سب بہار ابھی کل کی بات ہے
بیگانہ سمجھو غیر کہو اجنبی کہو
اپنوں میں تھا شمار ابھی کل کی بات ہے
آج اپنے پاس سے ہمیں رکھتے ہو دور دور
ہم بن نہ تھا قرار ابھی کل کی بات ہے
اترا رہے ہو آج پہن کر نئی قبا
دامن تھا تار تار ابھی کل کی بات ہے
آج اس قدر غرور یہ انداز یہ مزاج
پھرتے تھے میر خوار ابھی کل کی بات ہے
انجان بن کے پوچھتے ہو ہے یہ کب کی بات
کل کی ہے بات یار ابھی کل کی بات ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.