رات بھر چاند کی گلیوں میں پھراتی ہے مجھے
رات بھر چاند کی گلیوں میں پھراتی ہے مجھے
زندگی کتنے حسیں خواب دکھاتی ہے مجھے
ان دنوں عشق کی فرصت ہی نہیں ہے ورنہ
اس دریچے کی اداسی تو بلاتی ہے مجھے
توڑ دیتا ہوں کہ یہ بھی کہیں دھوکا ہی نہ ہو
جام میں جب تری صورت نظر آتی ہے مجھے
دن اسی فرق کے جنگل میں گزر جاتا ہے
رات یادوں کا وہی زہر پلاتی ہے مجھے
ساتھ جس روز سے چھوٹا ہے کسی کا آذرؔ
جیسے کمرے کی ہر اک چیز ڈراتی ہے مجھے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.