جانے والے مجھے کچھ اپنی نشانی دے جا
جانے والے مجھے کچھ اپنی نشانی دے جا
روح پیاسی نہ رہے آنکھ میں پانی دے جا
وقت کے ساتھ خد و خال بدل جاتے ہیں
جو نہ بدلے وہی تصویر پرانی دے جا
ترے ماتھے پہ مرا نام چمکتا تھا کبھی
ان دنوں کی کوئی پہچان پرانی دے جا
جس کی آغوش میں کٹ جائیں ہزاروں راتیں
میری تنہائی کو چھو کر وہ کہانی دے جا
رکھ نہ محروم خود اپنی ہی رفاقت سے مجھے
آئنہ مجھ کو دکھا دے مرا ثانی دے جا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.