جو شب کو منظر شب تاب میں تبدیل کرتے ہیں
جو شب کو منظر شب تاب میں تبدیل کرتے ہیں
وہ لمحے نیند کو بھی خواب میں تبدیل کرتے ہیں
جو آنسو درد کی گہرائیوں میں ڈوب جاتے ہیں
وہی آنکھوں کو بھی گرداب میں تبدیل کرتے ہیں
کسی جگنو کو ہم جب رات کی زینت بناتے ہیں
ذرا سی روشنی مہتاب میں تبدیل کرتے ہیں
اگر مل کر برس جائیں یہی بکھرے ہوئے بادل
تو پھر صحراؤں کو سیلاب میں تبدیل کرتے ہیں
جو ممکن ہو تو ان بھولے ہوئے لمحات سے بچنا
جو اکثر خون کو زہراب میں تبدیل کرتے ہیں
یہی قطرے بناتے ہیں کبھی تو گھاس پر موتی
کبھی شبنم کو یہ سیماب میں تبدیل کرتے ہیں
کہیں دیکھی نہیں اے شادؔ ہم نے ایسی خوشحالی
چلو اس ملک کو پنجاب میں تبدیل کرتے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.