جو پوچھا منہ دکھانے آپ کب چلمن سے نکلیں گے
جو پوچھا منہ دکھانے آپ کب چلمن سے نکلیں گے
تو بولے آپ جس دن حشر میں مدفن سے نکلیں گے
جلے گا دل تمہیں بزم عدو میں دیکھ کر میرا
دھواں بن بن کے ارماں محفل دشمن سے نکلیں گے
اکٹھے کر کے تیری دوسری تصویر کھینچوں گا
وہ سب جلوے جو چھن چھن کر تری چلمن سے نکلیں گے
سیہ پوشاک دوش ناز پر بکھری ہوئی زلفیں
مرے ماتم کی شرکت کو بڑے جوبن سے نکلیں گے
ہمیں پروا نہیں اس کی قیامت لاکھ بار آئے
نہ تم مدفن پہ آؤ گے نہ ہم مدفن سے نکلیں گے
ترے دامن سے بدلا لیں گے ظالم خون ناحق کا
وہ فوارے لہو کے جو مری گردن سے نکلیں گے
یہی رشتہ جنون عاشقی کا ہے تو کچھ دن میں
مرے تار گریباں یار کے دامن سے نکلیں گے
ہزاروں حسن والے اس زمیں میں دفن ہیں مضطرؔ
قیامت ہوگی جب یہ سب کے سب مدفن سے نکلیں گے
- کتاب : Khirman (Part-11) (Pg. 72)
- Author : Muztar Khairabadi
- مطبع : Javed Akhtar (2015)
- اشاعت : 2015
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.