جو آوے منہ پہ ترے ماہتاب ہے کیا چیز
جو آوے منہ پہ ترے ماہتاب ہے کیا چیز
غرض یہ ماہ تو کیا آفتاب ہے کیا چیز
یہ پیرہن میں ہے اس گورے گورے تن کی جھلک
کہ جس کے سامنے موتی کی آب ہے کیا چیز
بھلا دیں ہم نے کتابیں کہ اس پری رو کے
کتابی چہرے کے آگے کتاب ہے کیا چیز
تمہارے ہجر میں آنکھیں ہماری مدت سے
نہیں یہ جانتیں دنیا میں خواب ہے کیا چیز
نظیرؔ حضرت دل کا نہ کچھ کھلا احوال
میں کس سے پوچھوں یہ ندرت مآب ہے کیا چیز
جو سخت ہووے تو ایسا کہ کوہ آہن کا
جو نرم ہووے تو برگ گلاب ہے کیا چیز
گھڑی میں سنگ گھڑی موم اور گھڑی فولاد
خدا ہی جانے یہ عالی جناب ہے کیا چیز
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.