جس پہ تری شمشیر نہیں ہے
جس پہ تری شمشیر نہیں ہے
اس کی کوئی توقیر نہیں ہے
اس نے یہ کہہ کر پھیر دیا خط
خون سے کیوں تحریر نہیں ہے
زخم جگر میں جھانک کے دیکھو
کیا یہ تمہارا تیر نہیں ہے
زخم لگے ہیں کھلنے گلچیں
یہ تو تری جاگیر نہیں ہے
شہر میں یوم امن ہے واعظ
آج تری تقریر نہیں ہے
اودی گھٹا تو واپس ہو جا
آج کوئی تدبیر نہیں ہے
شہر محبت کا یوں اجڑا
دور تلک تعمیر نہیں ہے
اتنی حیا کیوں آئینے سے
یہ تو مری تصویر نہیں ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.