جدھر خود گیا تھا لگا لے گیا
جدھر خود گیا تھا لگا لے گیا
نہ جانے کدھر راستا لے گیا
پڑا تھا کہ بیکار کی چیز تھا
مجھے راہ سے کون اٹھا لے گیا
کوئی دے کے مجھ کو شعور حیات
مرا دور صبر آزما لے گیا
گدا لے گیا کب مرے در سے بھیک
صدا میرے لب کی چرا لے گیا
نہ پامال ہونے دیا صبر نے
گرے آنسوؤں کو اٹھا لے گیا
خرد ڈھونڈھتی رہ گئی وجہ غم
مزا غم کا درد آشنا لے گیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.