جیسا تم چاہو گے ویسا نہیں ہونے والا
جیسا تم چاہو گے ویسا نہیں ہونے والا
ورنہ ہونے کو یہاں کیا نہیں ہونے والا
مقتدر ہو تو غریبوں سے جو چاہو لے لو
عزت نفس کا سودا نہیں ہونے والا
دل یہ کہتا ہے کسی کو بھی نہ لا خاطر میں
عقل کہتی ہے کہ اچھا نہیں ہونے والا
امن پرچار تلک ٹھیک سہی لیکن امن
تم کو لگتا ہے کہ ہوگا نہیں ہونے والا
زر کے میزان میں ہر شخص کو کیا تولتے ہو
ہر بشر تو سگ دنیا نہیں ہونے والا
میرا چہرہ ہے مرے قلب کا عکاس نقیبؔ
میرا چہرہ ترا چہرہ نہیں ہونے والا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.