جبر شہی کا صرف بغاوت علاج ہے
اپنا ازل سے ایک حسینی مزاج ہے
آگے تو زہر عشق میں سب زہر تھے گھلے
اب شاعری کی جان رگ احتجاج ہے
عالی نظر کے شعر پہ تیکھے مباحثے
بے نور عالموں کا مرض لا علاج ہے
ہر آن ہیں دماغ میں افکار شب نواز
اس غم کی سلطنت میں بس اک دل سراج ہے
کیا دی ہے لب کشائی کی قیمت اسے بھی دیکھ
اس دفتر نوا میں سبھی اندراج ہے
اس سوندھی مٹیوں نے دیا رنگ و ذائقہ
ہیروں سے بڑھ کے آب میں ملکی اناج ہے
اقبالؔ کی نوا سے مشرف ہے گو نعیمؔ
اردو کے سر پہ میرؔ کی غزلوں کا تاج ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.