جب سے اس شہر بے مکان میں ہوں
جب سے اس شہر بے مکان میں ہوں
میں ترے اسم کی امان میں ہوں
گنبد شعر میں جو گونجتی ہے
میں اسی درد کی اذان میں ہوں
میں نے تنہائیوں کو پا لیا ہے
اس لیے خواب ہی کے دھیان میں ہوں
تتلیاں رنگ چنتی رہتی ہیں
اور میں خوشبوؤں کی کان میں ہوں
وحشتیں عشق اور مجبوری
کیا کسی خاص امتحان میں ہوں
خواہشیں سایہ سایہ بکھری ہیں
اور میں دھوپ کے مکان میں ہوں
میں ہوں پیکان درد اے خورشیدؔ
اور اک یاد کی کمان میں ہوں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.