جب گھر سے وہ بعد ماہ نکلے
جب گھر سے وہ بعد ماہ نکلے
منہ سے مرے کیوں نہ آہ نکلے
دل وہ ہے کہ جس سے چاہ نکلے
منہ وہ ہے کہ جس سے آہ نکلے
زنداں کی تو اپنے سیر تو کر
شاید کوئی بے گناہ نکلے
مانیؔ سے کھنچی نہ خط کی تصویر
لاکھوں ورق سیاہ نکلے
خجلت یہ ہوئی کہ محکمے سے
شرمندہ مرے گواہ نکلے
رستے مسدود ہو گئے ہیں
اب دیکھیے کیونکے راہ نکلے
پلکیں نہیں چھوڑتیں کہ اک دم
آنکھوں سے تری نگاہ نکلے
اے آہ تو لے تو چل علم کو
تا آنسوؤں کی سپاہ نکلے
نکلا میں گلی سے اس کی اس طرح
جیسے کوئی دادخواہ نکلے
وہ سوختہ میں نہیں کہ جس کی
تربت سے گل و گیاہ نکلے
شعر اپنے جو مصحفیؔ پڑھوں میں
منہ سے ترے واہ واہ نکلے
- کتاب : kulliyat-e-mas.hafii(divan-e-doom) (Pg. 283)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.