جب دل میں ترے غم نے حسرت کی بنا ڈالی
جب دل میں ترے غم نے حسرت کی بنا ڈالی
دنیا مری راحت کی قسمت نے مٹا ڈالی
اب برق نشیمن کو ہر شاخ سے کیا مطلب
جس شاخ کو تاکا تھا وہ شاخ جلا ڈالی
اظہار محبت کی حسرت کو خدا سمجھے
ہم نے یہ کہانی بھی سو بار سنا ڈالی
جینے بھی نہیں دیتے مرنے بھی نہیں دیتے
کیا تم نے محبت کی ہر رسم اٹھا ڈالی
جینے میں نہ اب فانیؔ مرنے میں شمار اپنا
ماتم کی بساط اس نے کیا کہہ کے اٹھا ڈالی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.