Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جانے کس امید پہ چھوڑ آئے تھے گھر بار لوگ

نعمان شوق

جانے کس امید پہ چھوڑ آئے تھے گھر بار لوگ

نعمان شوق

MORE BYنعمان شوق

    جانے کس امید پہ چھوڑ آئے تھے گھر بار لوگ

    نفرتوں کی شام یاد آئے پرانے یار لوگ

    وہ تو کہئے آپ کی خوشبو نے پہچانا مجھے

    عطر کہہ کر جانے کیا کیا بیچتے عطار لوگ

    پہلے مانگیں سربلندی کی دعائیں عشق میں

    پھر ہوس کی چاکری کرنے لگے بیمار لوگ

    آپ کی سادہ دلی سے تنگ آ جاتا ہوں میں

    میرے دل میں رہ چکے ہیں اس قدر ہشیار لوگ

    اس جواں مردی کے صدقہ جائیے ہر بات پر

    سر کٹانے کے لیے رہتے ہیں اب تیار لوگ

    پھیلتا ہی جا رہا ہے دن بہ دن صحرائے عشق

    خاک اڑاتے پھر رہے ہیں سب کے سب بے کار لوگ

    بادشاہت ہو نہ ہو لیکن بھرم قائم رہے

    ہر گھڑی گھیرے ہوئے بیٹھے رہیں دو چار لوگ

    مأخذ :
    • کتاب : آخری عشق سب سے پہلے کیا (Pg. 54)
    • Author : نعمان شوق
    • مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2018)
    • اشاعت : First

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے