جان و دل ہیں اداس سے میرے
اٹھ گیا کون پاس سے میرے
کوئی بھی اب امید باقی ہے
پوچھیو داغ یاس سے میرے
سب کی عرضی سے خوش ہو تم لیکن
ہو خفا التماس سے میرے
شاید اٹھنے کا قصد تم نے کیا
اڑ چلے کچھ حواس سے میرے
عیش مجھ تک تو پہنچے تب جو ٹلے
فوج غم آس پاس سے میرے
دور ہی دور پھرتے ہیں کچھ بخت
اب تو امید و یاس سے میرے
کیا میں ٹھہراؤں اس کو دل میں حسنؔ
ہے وہ باہر قیاس سے میرے
- Deewan-e-Meer Hasan
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.