Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جال میں زر کے اگر موتی کا دانا ہوگا

نظیر اکبرآبادی

جال میں زر کے اگر موتی کا دانا ہوگا

نظیر اکبرآبادی

MORE BYنظیر اکبرآبادی

    جال میں زر کے اگر موتی کا دانا ہوگا

    وہ نہ اس دام میں آوے گا جو دانا ہوگا

    دام زلف اور جہاں خال کا دانا ہوگا

    پھنس ہی جاوے گا غرض کیسا ہی دانا ہوگا

    دل کو ہم لائے تھے مژگاں کی صفیں دکھلانے

    یہ نہ سمجھے تھے کہ تیروں کا نشانا ہوگا

    آج دیکھ اس نے مری چاہ کی چتون یارو

    منہ سے گو کچھ نہ کہا دل میں تو جانا ہوگا

    بھر نظر دیکھیں گے اس عہد شکن کی صورت

    دیکھیے کون سا یارب وہ زمانا ہوگا

    خوں بہانے کا مرے حشر میں جب ہوگا بہا

    دیکھیں کیا اس گھڑی قاتل کو بہانا ہوگا

    وہ بھی کچھ ایسی ہی کہہ دے گا کہ جس سے اس کو

    بات کی بات بہانے کا بہانا ہوگا

    تلخیٔ مرگ جسے کہتے ہیں افسوس افسوس

    ایک دن سب کے تئیں زہر یہ کھانا ہوگا

    دیکھ لے اس چمن دہر کو دل بھر کے نظیرؔ

    پھر ترا کاہے کو اس باغ میں آنا ہوگا

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے