اتنے دن کے بعد تو آیا ہے آج (ردیف .. ن)
اتنے دن کے بعد تو آیا ہے آج
سوچتا ہوں کس طرح تجھ سے ملوں
میرے اندر جاگ اٹھی اک چاندنی
میں زمیں سے آسماں تک انگ ہوں
اور اجلا ہو گیا قربت کا چاند
اور گہرا ہو گیا تیرا فسوں
اے سراپا رنگ نکہت تو بتا
کس دھنک سے تیرا پیراہن بنوں
سارے گل بوٹے تر و تازہ ہوئے
دور تک پہنچی ہے میری موج خوں
کر رہے ہیں لمحے لمحے کا حساب
مل کے پھر بیٹھے ہیں یاران جنوں
دشت غم کی دھوپ میں مجھ پر کھلا
میں خود اپنا سایہء دیوار ہوں
ناز کر خود پر کہ تو ہے بے شمار
قدر کر میری کہ میں بس ایک ہوں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.