اس شہر میں کہیں پہ ہمارا مکاں بھی ہو
اس شہر میں کہیں پہ ہمارا مکاں بھی ہو
بازار ہے تو ہم پہ کبھی مہرباں بھی ہو
جاگیں تو آس پاس کنارا دکھائی دے
دریا ہو پر سکون کھلا بادباں بھی ہو
اک دوست ایسا ہو کہ مری بات بات کو
سچ مانتا ہو اور ذرا بد گماں بھی ہو
رستے میں ایک پیڑ ہو تنہا کھڑا ہوا
اور اس کی ایک شاخ پہ اک آشیاں بھی ہو
اس سے ملے زمانہ ہوا لیکن آج بھی
دل سے دعا نکلتی ہے خوش ہو جہاں بھی ہو
ہم اس جگہ چلے ہیں جہاں یہ زمیں نہیں
اچھا ہو گر وہاں پہ نیا آسماں بھی ہو
- کتاب : Rat Idhar Udhar Roashan (Pg. 470)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.