اس شہر میں چلتی ہے ہوا اور طرح کی
اس شہر میں چلتی ہے ہوا اور طرح کی
جرم اور طرح کے ہیں سزا اور طرح کی
اس بار تو پیمانہ اٹھایا بھی نہیں تھا
اس بار تھی رندوں کی خطا اور طرح کی
ہم آنکھوں میں آنسو نہیں لاتے ہیں کہ ہم نے
پائی ہے وراثت میں ادا اور طرح کی
اس بات پہ ناراض تھا ساقی کہ سر بزم
کیوں آئی پیالوں سے صدا اور طرح کی
اس دور میں مفہوم محبت ہے تجارت
اس دور میں ہوتی ہے وفا اور طرح کی
شبنم کی جگہ آگ کی بارش ہو مگر ہم
منصورؔ نہ مانگیں گے دعا اور طرح کی
- کتاب : Kashmakash (Pg. 116)
- Author : Mansoor Usmani
- مطبع : Najma House, Baradari, Moradabad (2007)
- اشاعت : 2007
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.