اس قدر اب غم دوراں کی فراوانی ہے
اس قدر اب غم دوراں کی فراوانی ہے
تو بھی منجملۂ اسباب پریشانی ہے
مجھ کو اس شہر سے کچھ دور ٹھہر جانے دو
میرے ہمراہ مری بے سر و سامانی ہے
آنکھ جھک جاتی ہے جب بند قبا کھلتے ہیں
تجھ میں اٹھتے ہوئے خورشید کی عریانی ہے
اک ترا لمحۂ اقرار نہیں مر سکتہ
اور ہر لمحہ زمانے کی طرح فانی ہے
کوچۂ دوست سے آگے ہے بہت دشت جنوں
عشق والوں نے ابھی خاک کہاں چھانی ہے
اس طرح ہوش گنوانا بھی کوئی بات نہیں
اور یوں ہوش سے رہنے میں بھی نادانی ہے
- کتاب : Kulliyat-e-Mustafa Zaidi(Qaba-e-Saaz) (Pg. 72)
- Author : Mustafa Zaidi
- مطبع : Alhamd Publications (2011)
- اشاعت : 2011
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.