اس بار ان سے مل کے جدا ہم جو ہو گئے
اس بار ان سے مل کے جدا ہم جو ہو گئے
ان کی سہیلیوں کے بھی آنچل بھگو گئے
چوراہوں کا تو حسن بڑھا شہر کے مگر
جو لوگ نامور تھے وہ پتھر کے ہو گئے
سب دیکھ کر گزر گئے اک پل میں اور ہم
دیوار پر بنے ہوئے منظر میں کھو گئے
مجھ کو بھی جاگنے کی اذیت سے دے نجات
اے رات اب تو گھر کے در و بام سو گئے
کس کس سے اور جانے محبت جتاتے ہم
اچھا ہوا کہ بال یہ چاندی کے ہو گئے
اتنی لہولہان تو پہلے فضا نہ تھی
شاید ہماری آنکھوں میں اب زخم ہو گئے
اخلاص کا مظاہرہ کرنے جو آئے تھے
اظہرؔ تمام ذہن میں کانٹے چبھو گئے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.