ان دنوں خود سے فراغت ہی فراغت ہے مجھے
ان دنوں خود سے فراغت ہی فراغت ہے مجھے
عشق بھی جیسے کوئی ذہنی سہولت ہے مجھے
میں نے تجھ پر ترے ہجراں کو مقدم جانا
تیری جانب سے کسی رنج کی حسرت ہے مجھے
خود کو سمجھاؤں کہ دنیا کی خبر گیری کروں
اس محبت میں کوئی ایک مصیبت ہے مجھے
دل نہیں رکھتا کسی اور تمنا کی ہوس
ایسا ہو پائے تو کیا اس میں قباحت ہے مجھے
ایک بے نام اداسی سے بھرا بیٹھا ہوں
آج جی کھول کے رو لینے کی حاجت ہے مجھے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.