ان اندھیروں سے پرے اس شب غم سے آگے
ان اندھیروں سے پرے اس شب غم سے آگے
اک نئی صبح بھی ہے شام الم سے آگے
دشت میں کس سے کریں آبلہ پائی کا گلا
رہنما کوئی نہیں نقش قدم سے آگے
ساز میں کھوئے رہے سوز نہ سمجھا کوئی
درد کی ٹیس تھی پازیب کی چھم سے آگے
اے خوشا عزم جواں ذوق سفر جوش طلب
حادثے بڑھ نہ سکے اپنے قدم سے آگے
یاد ہے لذت آزار محبت اب تک
دل کو ملتا تھا سکوں مشق ستم سے آگے
سرخ رو ہے جہاں تاریخ دو عالم عشرتؔ
خون ٹپکا ہے وہیں نوک قلم سے آگے
- کتاب : Sahar Numa (Pg. 95)
- Author : Ishrat Qadri
- مطبع : Madhya Pradesh Urdu Academy (1984)
- اشاعت : 1984
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.