اک صحیفہ نیا اترا ہے سنا ہے لوگو
اک صحیفہ نیا اترا ہے سنا ہے لوگو
مارنا دوست کا بھی جس میں روا ہے لوگو
ہم نے جو کچھ نہ کیا اس کی سزا بھی پائی
اور وہ جو بھی کرے سب ہی روا ہے لوگو
ظلم کی حد ہے جہاں ختم وہاں پر وہ ہے
ڈھونڈ لو اس کو یہی اس کا پتا ہے لوگو
دل میں اک شعلۂ امید تھا سو سرد ہوا
چاند ماتھے کا مرے کب کا بجھا ہے لوگو
جس کو تم کہتے ہو خوش بخت سدا ہے مظلوم
جینا ہر دور میں عورت کا خطا ہے لوگو
دیکھیے زخم کا کیا حال ہوا ہے رضیہؔ
آج تو درد مرا حد سے سوا ہے لوگو
- کتاب : Urdu Gazal ka Magribi Daricha (Pg. 93)
- Author : Dr. Jawaz Jafri
- مطبع : Kitab Saray, Lahore (2011)
- اشاعت : 2011
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.