اک فراموش کہانی میں رہا
اک فراموش کہانی میں رہا
میں جو اس آنکھ کے پانی میں رہا
رخ سے اڑتا ہوا وہ رنگ بہار
ایک تصویر پرانی میں رہا
میں کہ معدوم رہا صورت خواب
پھر کسی یاد دہانی میں رہا
ڈھنگ کے ایک ٹھکانے کے لیے
گھر کا گھر نقل مکانی میں رہا
میں ٹھہرتا گیا رفتہ رفتہ
اور یہ دل اپنی روانی میں رہا
وہ مرا نقش کف پائے طلب
عہد رفتہ کی نشانی میں رہا
میں کہ ہنگامۂ یک خواب لیے
کوئی دن عالم فانی میں رہا
- کتاب : Gaflat ke Barabar (Pg. 99)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.