کوئی حسیں منظر آنکھوں سے جب اوجھل ہو جائے گا
کوئی حسیں منظر آنکھوں سے جب اوجھل ہو جائے گا
مجھ کو پاگل کہنے والا خود ہی پاگل ہو جائے گا
پلکوں پہ اس کی جلے بجھیں گے جگنو جب مری یادوں کے
کمرے میں ہوں گی برساتیں گھر جنگل ہو جائے گا
جس دن اس کی زلفیں اس کے شانوں پر کھل جائیں گی
اس دن شرم سے پانی پانی خود بادل ہو جائے گا
جب بھی وہ پاکیزہ دامن آ جائے گا ہاتھ مرے
آنکھوں کا یہ میلا پانی گنگا جل ہو جائے گا
اس کی یادیں اس کی باتیں اس کی وفائیں اس کا پیار
کس کو خبر تھی جینا مشکل ایک اک پل ہو جائے گا
مت گھبرا اے پیاسے دریا سورج آنے والا ہے
برف پہاڑوں سے پگھلی تو جل ہی جل ہو جائے گا
- کتاب : Kashkol (Pg. 112)
- Author : Tahir Faraz
- مطبع : Isteara Publications (2004)
- اشاعت : 2004
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.