ہوئے ہیں بند دشاؤں کے سارے رستے آ
ہوئے ہیں بند دشاؤں کے سارے رستے آ
اندھیرا چھانے لگا لوٹ کر پرندے آ
میں تیری ساری تمازت کو جذب کر لوں گا
تو آفتاب کبھی میرے دل میں بجھنے آ
کبھی دکھا دے وہ منظر جو میں نے دیکھے نہیں
کبھی تو نیند میں اے خواب کے فرشتے آ
یہاں تو کب سے اندھیروں میں غرق ہے دنیا
ادھر جو آ تو ستاروں کی شال اوڑھے آ
نہ چپکے چپکے سلگ جی کو اپنے ہلکا کر
تجھے یہ کون سا دکھ ہے کبھی بتانے آ
بڑا سکون ملے گا تجھے یہاں آ کر
جو ہو سکے تو کبھی میرے دل میں رہنے آ
دہکتا شعلہ سا میں ایک دشت ہوں پاشیؔ
اگر گھٹا ہے تو ساون کی تو برسنے آ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.