Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

سوئے کہاں تھے آنکھوں نے تکیے بھگوئے تھے

بشیر بدر

سوئے کہاں تھے آنکھوں نے تکیے بھگوئے تھے

بشیر بدر

MORE BYبشیر بدر

    سوئے کہاں تھے آنکھوں نے تکیے بھگوئے تھے

    ہم بھی کبھی کسی کے لئے خوب روئے تھے

    انگنائی میں کھڑے ہوئے بیری کے پیڑ سے

    وہ لوگ چلتے وقت گلے مل کے روئے تھے

    ہر سال زرد پھولوں کا اک قافلہ رکا

    اس نے جہاں پہ دھول اٹے پاؤں دھوئے تھے

    اس حادثے سے میرا تعلق نہیں کوئی

    میلے میں ایک ساتھ کئی بچے کھوئے تھے

    آنکھوں کی کشتیوں میں سفر کر رہے ہیں وہ

    جن دوستوں نے دل کے سفینے ڈبوئے تھے

    کل رات میں تھا میرے علاوہ کوئی نہ تھا

    شیطان مر گیا تھا فرشتے بھی سوئے تھے

    مأخذ :
    • کتاب : Aamad (Pg. 44)
    • Author : Bashir Badar
    • مطبع : M.R. Publications (2009)
    • اشاعت : 2009

    موضوعات

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے