یہ حادثہ تو ہوا ہی نہیں ہے تیرے بعد
یہ حادثہ تو ہوا ہی نہیں ہے تیرے بعد
غزل کسی کو کہا ہی نہیں ہے تیرے بعد
ہے پر سکون سمندر کچھ اس طرح دل کا
کہ جیسے چاند کھلا ہی نہیں ہے تیرے بعد
مہکتی رات سے دل سے قلم سے کاغذ سے
کسی سے ربط رکھا ہی نہیں ہے تیرے بعد
خیال خواب فسانے کہانیاں تھیں مگر
وہ خط تجھے بھی لکھا ہی نہیں ہے تیرے بعد
کہاں سے مہکے گی ہونٹوں پہ لمس کی خوشبو
کسی کو میں نے چھوا ہی نہیں ہے تیرے بعد
چراغ پلکوں پہ آذرؔ کسی کی یادوں کا
قسم خدا کی جلا ہی نہیں ہے تیرے بعد
- کتاب : Karwaan-e-Ghazal (Pg. 342)
- Author : Farooq Argali
- مطبع : Farid Book Depot (Pvt.) Ltd (2004)
- اشاعت : 2004
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.