ہزار نقص ہیں مجھ میں مرے کمال کو دیکھ
ہزار نقص ہیں مجھ میں مرے کمال کو دیکھ
مجھے نہ دیکھ دلآویزی خیال کو دیکھ
گدائے حسن ترا خوگر سوال نہیں
نگاہ شوق میں رعنائی سوال کو دیکھ
نسیم صبح کی اٹکھیلیوں سے برہم ہے
چمن میں پھول کے چہرے پہ اشتعال کو دیکھ
غبار رند ہے یا خاک ساقی مہوش
ادب سے چوم کے ہر ساغر سفال کو دیکھ
خیال عیش میں بھی کیف آرزو نہ رہا
حیات سوزی زہراب انفعال کو دیکھ
ہجوم جلوہ بد اماں ادائے خود بینی
نگاہ صبر سے آرائش جمال کو دیکھ
تمیز خواب و حقیقت ہے شرط بیداری
خیال عظمت ماضی کو چھوڑ حال کو دیکھ
رہے گی وجدؔ تری کائنات دل برہم
کہا تھا کس نے کہ اس حسن بے مثال کو دیکھ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.