Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

حسینوں سے فقط صاحب سلامت دور کی اچھی

حفیظ جونپوری

حسینوں سے فقط صاحب سلامت دور کی اچھی

حفیظ جونپوری

MORE BYحفیظ جونپوری

    حسینوں سے فقط صاحب سلامت دور کی اچھی

    نہ ان کی دوستی اچھی نہ ان کی دشمنی اچھی

    زمانہ فصل گل کا اور آغاز شباب اپنا

    ابھی سے تو نے توبہ کی بھی اے زاہد کہی اچھی

    جفا دوست اس کو کہتا ہے کوئی کوئی وفا دشمن

    ہمارے ساتھ تو اس نے نباہی دوستی اچھی

    تری خاطر سے زاہد ہم نے توبہ آج کی ورنہ

    گھڑی بھر غم غلط کرنے کو بس وہ چیز تھی اچھی

    زیادہ اے فلک دے رنج و راحت ہم کو جو کچھ دے

    نہ دو دن کا یہ غم اچھا نہ دو دن کی خوشی اچھی

    کبھی جب ہاتھ مل کر ان سے کہتا ہوں کہ بے بس ہوں

    تو وہ ہنس کر یہ کہتے ہیں تمہاری بے بسی اچھی

    جو سچ پوچھو حسینوں کا حیا نے رکھ لیا پردہ

    نکل چلتے گھروں سے یہ تو ہوتی دل لگی اچھی

    ہم آئیں آپ میں یارب وہ جس دم آئیں بالیں پر

    ہجوم رنج تنہائی سے ہے یہ بے خودی اچھی

    محبت کے مزے سے دل نہیں ہے آشنا جس کا

    نہ اس کی زندگی اچھی نہ اس کی موت ہی اچھی

    وہ میکش ہوں کہ دے کر دونی قیمت سب کی سب لے لی

    کسی سے جب سنا میں نے کہ بھٹی میں کھنچی اچھی

    اسے دنیا کی سو فکریں ہمیں اک رنگ ناداری

    کہیں منعم کی دولت سے ہماری مفلسی اچھی

    خوشی کے بعد غم کا سامنا ہونا قیامت ہے

    جو غم کے بعد حاصل ہو وہ البتہ خوشی اچھی

    نہ چھوٹے گی محبت غیر کی ہم سے نہ چھوٹے گی

    اجی یہ بات تم نے آج تو کھل کر کہی اچھی

    ہمارے دیدہ و دل میں ہزاروں عیب نکلیں گے

    تمہارا آئنا اچھا تمہاری آرسی اچھی

    ترے اس جبہ و دستار سے رندوں کو کیا مطلب

    جسے جو وضع ہو مرغوب اے زاہد وہی اچھی

    کہے سو شیر تم نے سست تو حاصل حفیظؔ اس کا

    غزل ہو چست چھوٹی سی تو بیتوں کی کمی اچھی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے