ہر ایک پھول کے دامن میں خار کیسا ہے
ہر ایک پھول کے دامن میں خار کیسا ہے
بتائے کون کہ رنگ بہار کیسا ہے
وہ سامنے تھے تو دل کو سکوں نہ تھا حاصل
چلے گئے ہیں تو اب بے قرار کیسا ہے
یقین تھا کہ نہ آئے گا مجھ سے ملنے کوئی
تو پھر یہ دل کو مرے انتظار کیسا ہے
اگر کسی نے تمہارا بھی دل نہیں توڑا
تو آنسوؤں کا رواں آبشار کیسا ہے
مجھے خبر ہے کہ ہے بے وفا بھی ظالم بھی
مگر وفا کا تری اعتبار کیسا ہے
ترے مکان کی دیوار پر جو ہے چسپاں
تلاش کس کی ہے یہ اشتہار کیسا ہے
یہ کس کے خون سے ہے دامن چمن رنگیں
یہ سرخ پھول سر شاخ دار کیسا ہے
اب ان کی برق نظر کو دکھاؤ آئینہ
وہ پوچھتے ہیں دل بے قرار کیسا ہے
مری خبر تو کسی کو نہیں مگر اخترؔ
زمانہ اپنے لئے ہوشیار کیسا ہے
- کتاب : URDU-1983 (Pg. 123)
- Author : NAND KISHORE VIKRAM
- مطبع : Publishers & Advertisers J-6,Krishan Nagar (1983)
- اشاعت : 1983
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.