ہر عکس خود ایک آئنہ ہے
ہر عکس خود ایک آئنہ ہے
ہر سایہ زباں سے بولتا ہے
احساس کی تلخیوں میں ڈھل کر
دل درد کا چاند بن گیا ہے
سنتا ہو کوئی تو ہر کلی کے
کھلنے میں شکست کی صدا ہے
یوں آتی ہے تیری یاد اب تو
جیسے کوئی دور کی صدا ہے
گویا تھے تو کوئی بھی نہیں تھا
اب چپ ہیں تو شہر دیکھتا ہے
عاجز ہے اجل بھی اس کے آگے
جو مثل صبا بکھر گیا ہے
تو سلسلۂ سوال بن کر
کیوں ذہنوں کے بن میں گونجتا ہے
قربت تری کس کو راس آئی
آئینے میں عکس کانپتا ہے
جیتے ہیں روایتاً رضاؔ ہم
اس دور میں زندگی سزا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.