ہنگامۂ سکوت بپا کر چکے ہیں ہم
اک عمر اس گلی میں صدا کر چکے ہیں ہم
اپنے غزال دل کا نہیں مل رہا سراغ
صحرا سے شہر تک تو پتا کر چکے ہیں ہم
اب تیشۂ نظر سے یہ دل ٹوٹتا نہیں
اس آئنے کو سنگ نما کر چکے ہیں ہم
ہر بار اپنے پاؤں خلا میں اٹک گئے
سو بار خود کو رزق ہوا کر چکے ہیں ہم
اب اس کے بعد کچھ بھی نہیں اختیار میں
وہ جبر تھا کہ خود کو خدا کر چکے ہیں ہم
- کتاب : سبھی رنگ تمہارے نکلے (Pg. 109)
- Author : سالم سلیم
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2017)
- اشاعت : First
- کتاب : واہمہ وجود کا (Pg. 107)
- Author : سالم سلیم
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2022)
- اشاعت : 2nd
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.