ہمارے خواب سب تعبیر سے باہر نکل آئے
ہمارے خواب سب تعبیر سے باہر نکل آئے
وہ اپنے آپ کل تصویر سے باہر نکل آئے
یہ اہل ہوش تو گھر سے کبھی باہر نہیں نکلے
مگر دیوانے ہر زنجیر سے باہر نکل آئے
کوئی آواز دے کر دیکھ لے مڑ کر نہ دیکھیں گے
محبت تیرے اک اک تیر سے باہر نکل آئے
در و دیوار بھی گھر کے بہت مایوس تھے ہم سے
سو ہم بھی رات اس جاگیر سے باہر نکل آئے
بڑی مشکل زمینوں میں گلابی رنگ بھرنا تھا
بہت جلدی بیاض میرؔ سے باہر نکل آئے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.