ہمارا عزم سفر کب کدھر کا ہو جائے
ہمارا عزم سفر کب کدھر کا ہو جائے
یہ وہ نہیں جو کسی رہ گزر کا ہو جائے
اسی کو جینے کا حق ہے جو اس زمانے میں
ادھر کا لگتا رہے اور ادھر کا ہو جائے
کھلی ہواؤں میں اڑنا تو اس کی فطرت ہے
پرندہ کیوں کسی شاخ شجر کا ہو جائے
میں لاکھ چاہوں مگر ہو تو یہ نہیں سکتا
کہ تیرا چہرا مری ہی نظر کا ہو جائے
مرا نہ ہونے سے کیا فرق اس کو پڑنا ہے
پتہ چلے جو کسی کم نظر کا ہو جائے
وسیمؔ صبح کی تنہائی سفر سوچو
مشاعرہ تو چلو رات بھر کا ہو جائے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.