Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہم نہ اردو میں نہ ہندی میں غزل کہتے ہیں

ارملیش

ہم نہ اردو میں نہ ہندی میں غزل کہتے ہیں

ارملیش

MORE BYارملیش

    ہم نہ اردو میں نہ ہندی میں غزل کہتے ہیں

    ہم تو بس آپ کی بولی میں غزل کہتے ہیں

    وہ امیری میں غزل کہتے ہیں کہتے ہوں گے

    سچے شاعر تو فقیری میں غزل کہتے ہیں

    ایسے شاعر بھی غریبی نے کیے ہیں پیدا

    لیڈروں کی جو غلامی میں غزل کہتے ہیں

    کس کو فرصت ہے جو اب شعر کہے اور سنے

    وہی اچھے ہیں جو جلدی میں غزل کہتے ہیں

    اب نہ مستی ہے نہ مستی کا سبب بھی کوئی

    پھر بھی حیرت ہے وہ مستی میں غزل کہتے ہیں

    آنکھیں مطلع ہیں ادھر جن کے ہیں حسن مطلع

    اس جوانی کو جوانی میں غزل کہتے ہیں

    وہ غزل کہتے ہیں معقول ہوا ملنے پر

    ایک ہم ہیں کہ جو آندھی میں غزل کہتے ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے